عالمی یوم قدس کے موقع پر جامعة المصطفی العالمیہ کا بیانیہ

رمضان المبارک کے آخری جمعہ کو یوم قدس کے موقع پر جامعة المصطفی العالمیہ کی جانب سے ایک بیانیہ جاری کیا گیا۔

جامعة المصطفی العالمیہ کی جانب سے یوم قدس کے موقع پر جاری بیانیہ کا متن حسب ذیل ہے:

بسم اللہ الرحمن الرحیم

امام خمینی (قدس سرّہ): یوم القدس ایک عالمی دن ہے اور یہ دن صرف قدس کے لیے خاص نہیں ہے۔

آیت الله سید علی خامنہ ای (مدظلہ العالی): عالمی یوم قدس (دشمنان اسلام کی) تفرقہ انگیز پالیسیوں کے خلاف امت اسلامیہ کی فریاد اور مزاحمت کا دن ہے۔

عالمی یوم قدس بانی انقلاب اسلامی کی باارزش یادگاروں میں سے ایک ہے اور عالمی استکبار کے خلاف عالم اسلام کی بیداری اور مزاحمت کا مظہر ہے جس کے سرغنہ امریکہ اور جعلی صیہونی حکومت ہے۔

اس دن جو کہ قدس کی آزادی کے نظریات کے ساتھ دنیا بھر کے مسلمانوں اور انصاف پسندوں کے لازوال رشتے اور مظلوم فلسطینی قوم کی حمایت کا دن ہے، آزادی طلب افراد اس بچوں کی قاتل اور غاصب صیہونی حکومت سے اپنی بیزاری کا اعلان کرتے ہوئے استکبار کے خلاف مزاحمت کا علم بلند کرتے ہیں اور قدس کی غیر متزلزل حمایت کا اعلان کرتے ہیں۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی کے دانشمندانہ بیانات میں بھی اس بات پر تاکید کی گئی ہے کہ جعلی اور غاصب صیہونی حکومت آج سیاسی اور عسکری دونوں میدانوں میں مختلف مسائل میں الجھی ہوئی ہے اور تمام شواہد یہ ثابت کر رہے ہیں کہ آج پہلے سے زیادہ ہم اس سرطانی غدود (اسرائیل) کے خاتمے اور مسلمانوں کے قبلہ اول کی آزادی کے قریب ہیں۔

موجودہ حالات میں جبکہ صیہونی حکومت کو مظاہروں اور اندرونی سیاسی انتشار کے مہلک دباؤ اور مزاحمتی محاذ اور فلسطینی عوام کے دلیرانہ اقدامات کا سامنا ہے، عالمی یوم قدس مارچ میں متحدہ اور انتہائی جوش و ولولہ کے ساتھ لوگوں کی موجودگی بلاشبہ مظلوم فلسطینی عوام کی حوصلہ افزائی اور قدس کی غاصب صیہونی حکومت اور اس کے حامیوں کی شکست کا باعث بنے گی۔

جیسا کہ انقلاب اسلامی کے عظیم معمار حضرت امام خمینی (رح) کے رمضان المبارک کے آخری جمعہ کو عالمی یوم قدس کے نام سے منسوب کرنے کے دانشمندانہ فیصلے کو تقریباً 44 سال گزر چکے ہیں ایسے میں جامعة المصطفی العالمیہ ایرانی قوم کے مختلف طبقوں اور گروہوں نیز آزادی اور حق کے متلاشی اقوام عالم کو یوم قدس کے مارچ میں وسیع اور پرجوش شرکت کی دعوت دیتا ہےاور اس بات پر تاکید کرتا ہے کہ ہمیشہ امت مسلمہ کی پہلی فکر فلسطین اور اس کے مسائل کا حل ہے اور آج بھی دنیائے اسلام فلسطینیوں کے حقوق کی پاسداری کے لیے پہلے سے زیادہ متحد ہو کر اپنا فرض ادا کرے گی۔

جامعة المصطفی العالمیہ