جامعۃ المصطفی کے سربراہ حجت الاسلام والمسلمین ڈاکٹر عباسی نے علماء و فضلاءِ نجف سے ملاقات کے دوران کہا: حوزہ علمیہ قم اور حوزہ علمیہ نجف ہمیشہ ان لوگوں کا خیرمقدم کرتے رہے ہیں جو دینی و اسلامی علم و معرفت کے پیاسے ہیں۔
انہوں نے کہا: خصوصاً انقلابِ اسلامی کے بعد حوزہ علمیہ قم میں تعلیم حاصل کرنے کا بے مثال استقبال ہوا ہے۔ دنیا بھر سے تشنگانِ علم اپنی علمی سیرابی کے لئے حوزہ علمیہ قم کا رُخ کرتے ہیں۔
جامعۃ المصطفی کے سربراہ نے کہا: جامعۃ المصطفی درحقیقت حوزہ علمیہ قم کا بین الاقوامی شعبہ شمار ہوتا ہے۔ ملک کے اندر اور باہر موجود علمی مراکز کے ساتھ جامعۃ المصطفی کا تعاون شاندار رہا ہے۔
حجۃ الاسلام والمسلمین ڈاکٹر عباسی نے جامعۃ المصطفی میں علوم اسلامی، علومِ انسانی (ہیومینٹیز-اسلامک سائنسز) اور زبان و ثقافتی علوم کے تین شعبوں میں انڈرگریجویٹ اور ڈاکٹریٹ کی سطح پر 160 سے زیادہ کورسز کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: جامعۃ المصطفی میں طویل المدتی تعلیم کے علاوہ المصطفی ورچوئل یونیورسٹی دنیابھر سے ہزاروں طلبہ کی خدمت میں مشغول ہے۔
انہوں نے کہا: حوزاتِ علمیہ کا بنیادی ہدف علوم و معارف اہل بیت علیہم السلام کو عام کرنا ہے۔بدقسمتی سے موجودہ دنیا مادی تہذیب میں جکڑی ہوئی ہے، مغرب اور مغربی فکر ہمیشہ سے دنیا پر تسلط جما کر تمام اقوام کو مسخّر کرنے اور عالمی، سماجی اور شخصی نظام پر تسلط پیدا کرنے کی کوشش میں ہے۔ایسے میں حوزاتِ علمیہ کا کردار مزید اہمیت اختیار کر جاتا ہے جس کا بنیادی ہدف علوم و معارف اہل بیت علیہم السلام کو عام کرنا اور مادی تہذیب میں پھنسے ہوئے لوگوں تک علم الہی اور معارفِ اہل بیتؑ علیہم السلام کو پہنچانا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ اس ملاقات کے تسلسل میں اس نشست میں موجود متعدد عراقی علماء و مشائخ نے بھی علماءِ حوزہ علمیہ کے فرائض اور حوزہ علمیہ نجف اور حوزہ علمیہ قم کے درمیان دوطرفہ تعاون کو مزید وسعت دینے کے بارے میں اپنی آراء اور خیالات کا اظہار کیا۔