بسماللهالرحمنالرحیم
«یرِیدُونَ لِیطْفِؤُا نُورَ الله بِأَفْواهِهِمْ وَاللهُ مُتِمُّ نُورِهِ وَلَوْ کرِهَ الْکافِرُونَ»
سویڈش حکومت کی جانب سے اظہار رائے کی آزادی کے دفاع کے نام پر قرآن کریم کی توہین کی اجازت دینے کا گھناؤنا اقدام مسلمانوں اور اس مقدس کتاب کے خلاف انسانی حقوق کے دعویدار مغربی ممالک کی نفرت اور دشمنی کو ظاہر کرتا ہے۔
حج کی تقریب کے دوران قرآن کریم کی بے حرمتی کا تلخ اور افسوسناک واقعہ نہ صرف دنیا کے تقریباً دو ارب مسلمانوں کے مذہبی جذبات کی توہین ہے بلکہ نفرت پھیلانے اور تمام آسمانی مذاہب کے پیروکاروں کی توہین کرنے کی کوششوں کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
بے شک جدید جاہلیت کے حامیوں کا یہ مذہب دشمن اور علم دشمن عمل، جن کے پاس اخلاقی انحطاط اور الہی اقدار سے دشمنی کی سمت بڑھنے کے علاوہ انسانیت کے لیے کوئی پیغام نہیں، ہر زاویہ سے مذموم اور قابل نفرت ہے۔
جامعۃ المصطفیٰ العالمیۃ اس گھناؤنے اور شرمناک فعل پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے اعلان کرتی ہے کہ جمہوریت کے جھوٹے دعویداروں کی سبز بتی کے ساتھ بعض یورپی ممالک میں جو مذہب دشمن عمل منظم طرز عمل اختیار کیا جارہا ہے شدید قابل مذمت ہے اور بلاشبہ اس مذموم شیطانی سازشوں کو بنانے والوں کے خلاف الہی ادیان کے پیروکاروں کا مزید اتحاد کا باعث بنے گا ۔
یہ مضمون بغیر لیبل والا ہے۔.