مرکز افکار اسلامی قم کی جانب سے ایام ولادت باسعادت امیرالمؤمنین علیهالسلام کے سلسلہ میں ایک عظیم الشان سمینار کا انعقاد کیا گیا۔
انقلاب اسلامی ایران کی چوّالیسویں سالگرہ 22 بہمن یوم اللہ کے موقع پر مبارک باد پیش کرتا ہوں،محقق جامعۃ المصطفیٰ العالمیہ حجۃ الاسلام و المسلمین جناب مجید الاسلام شاہ
سربراہ جامعۃ المصطفی نے کہا: انسان دنیا کی لذتوں اور مادیات میں اس طرح غرق ہو گیا ہے کہ اس کا ہدف صرف کام کیلئے فرصتیں تلاش کرنا رہ گیا ہے لیکن جو چیز انسان میں انگیزہ پیدا کرتی ہے وہ ایمان ہے۔
جامعہ المصطفی العالمیہ قم میں ہندوستان کے طلاب کی مختلف انجمنوں کے باہمی اتحاد و انتظام سے ۲۶ جنوری کو حسب سابق ایک عظیم سالانہ اجتماع کا انعقاد کیا۔
علوم انسانی (ہیومینٹیز) کا شعبہ صرف وہ نہیں ہے جو آج دنیا میں پیش کیا جاتا ہے کہ جس کی بنیاد عصری مغرب میں عام بشریاتی بنیادوں پر سمجھی جاتی ہے۔ اس سلسلہ میں دوسرے انسانی علوم کو پیش کرنا بھی ممکن ہے جو انفرادی انسانی رویے کے تجزیہ اور اجتماعی رویے کے تجزیہ اور حتی انسانوں کے درمیان بین الاقوامی تعلقات میں مختلف نقطۂ نظر رکھتے ہیں۔ ہم ایک دوسرے کی مدد کے ذریعہ علوم انسانی (ہیومینیٹیز) کی ایک نئی تصویر بنانے کی کوشش کر سکتے ہیں۔
المصطفیٰ خیرین فاؤنڈیشن کے سربراہ نے یہ بتاتے ہوئے کہ جامعۃ المصطفیٰ نے ایران اور دنیا بھر میں متعدد کیمپس قائم کئے ہیں، کہا: المصطفیٰ انٹرنیشنل یونیورسٹی نے پوری دنیا سے اسلام کی شناخت کیلئے معارف ناب الہی کے تشنہ گان کی میزبانی کا موقع فراہم کیا ہے۔
مشہد مقدس میں جامعۃ المصطفیٰ کی نمائندگی کے سربراہ نے کہا: جامعۃ المصطفیٰ کا ہدف عالم اسلام کے لیے مبلغین کی تربیت کرنا ہے، اور کیا ہی اچھا ہوگا کہ اس سلسلے میں مبلغین کی تربیت کا محور قرآن کریم ہو۔
ہندوستان میں المصطفیٰ انٹر نیشنل یونیورسٹی کے نمائندے حجۃ الاسلام والمسلمین رضا شاکری نے دہلی یونیورسٹی کی فیکلٹی آف لینگویج اینڈ آرٹس کا دورہ کیا اور اس کے سربراہ ڈاکٹر امیتاوا چکربرتی سے ملاقات کی، ساتھ ہی یونیورسٹی کے ساتھ کئے گئے معاہدے پر دستخط کیے۔
آزادی اظہار رائے کے نام پر مغرب کی طرف سے مسلمانوں کی مقدس کتاب قرآن پاک کو نذر آتش کرنا ثابت کرتا ہے کہ مغرب غیر جانبدار کے معنوں میں سیکولر نہیں بلکہ مذہب دشمن کے معنوں میں سیکولر ہے۔ کیا صرف لفظوں میں اور کاغذ پر سیکولر کہنے سے سیکولر بننا ممکن ہے؟ مغرب والوں کو عملی طور پر ثابت کرنا ہوگا کہ وہ سیکولر ہیں۔
ایران کے شہر قم میں بنت الہدی ہائر ایجوکیشن کمپلیکس کے سربراہ نے کہا: تمام ثقافتوں اور ممالک کے اصلی ادب و ثقافت میں خواتین کو ہمیشہ بہت بلند مقام حاصل رہا ہے۔ جس طرح کسی قیمتی سخن اور کلام کو کسی بھی شخص سے نہ کہنے کو ’’سرّ‘‘ کہا جاتا ہے اسی طرح خواتین بھی “اسرار” شمار ہوتی ہیں لہذا انہیں اپنی قدر و منزلت کو اچھی طرح جاننا چاہیے۔