انقلاب اسلامی ایران کی 44 ویں سالگرہ کی مناسبت سے جامعۃ المصطفی العالمیہ کے زیرا ہتمام اسلام آباد پاکستان میں عظیم الشان سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔
شیخ الجامعہ المصطفی انٹرنیشنل یونیورسٹی نے پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سوچی سمجھی سازش کے تحت علاقائی امن کو سبوتاژ کیا جارہا ہے۔
پاکستان میں اتحاد بین المسلمین میں علمی اختلافات نہیں بلکہ عدم ارتباط ،اتحاد میں رکاوٹ ہیں۔ اگر تمام مسالک کے علمائے کرام ایک دوسرے سے روابط کو بڑھائیں اور مکالمہ ہوتا رہے تو عملی طور پہ اتحاد ممکن ہے۔دونوں طرف کے شدت پسندوں کے اختلافات کو پس پشت ڈال کر ان کی حوصلہ شکنی کریں۔ برصغیر پاک و ہند میں علمائے اہلسنت کی تعلیمات میں اختلافات موجب تکفیر ہرگز نہیں ہیں۔
مرکز افکار اسلامی قم کی جانب سے ایام ولادت باسعادت امیرالمؤمنین علیهالسلام کے سلسلہ میں ایک عظیم الشان سمینار کا انعقاد کیا گیا۔
جامعہ المصطفی العالمیہ قم میں ہندوستان کے طلاب کی مختلف انجمنوں کے باہمی اتحاد و انتظام سے ۲۶ جنوری کو حسب سابق ایک عظیم سالانہ اجتماع کا انعقاد کیا۔
وزیر ثقافت و ارشادِ اسلامی ایران نے کہا: انقلابِ اسلامی سرحدوں سے بالاتر اور کسی ایک خطے سے خاص نہیں ہے۔ حضرت امام خمینی (رح) کی تحریک اور انقلابِ اسلامی نے کبھی بھی قوم، نسل، زبان وغیرہ کا رنگ اختیار نہیں کیا۔ جیسا کہ پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بعثت بھی انسانی تھی اور اس کی زبان ثقافتی۔
المصطفیٰ خیرین فاؤنڈیشن کے سربراہ نے یہ بتاتے ہوئے کہ جامعۃ المصطفیٰ نے ایران اور دنیا بھر میں متعدد کیمپس قائم کئے ہیں، کہا: المصطفیٰ انٹرنیشنل یونیورسٹی نے پوری دنیا سے اسلام کی شناخت کیلئے معارف ناب الہی کے تشنہ گان کی میزبانی کا موقع فراہم کیا ہے۔
رہبرِ معظم انقلابِ اسلامی حضرت آیت اللہ العظمیٰ خامنہ ای کے قرآنی نظریات پر بین الاقوامی کانفرنس کے انعقاد کے حوالے سے المصطفیٰ انٹرنیشنل یونیورسٹی قم کے مرکزی دفتر میں ایک اہم اجلاس منعقد ہوا۔
حجۃ الاسلام والمسلمین حسن اصل نژاد نے ابتدائے کلام میں بیان کیا کہ ہمارے بزرگوں نے نصیحت کی ہے کہ طالب علم بننے سے پہلے قرآن کریم حفظ کریں ۔ اگر قرآن ہی نہیں آتا تو دوسرے علوم کے جاننے سے کیا فائدہ ہو گا۔
استاد المصطفٰی حجۃالاسلام یوسفی نے کہا کہ تحقیق صرف علمی کام نہیں،بلکہ انبیاء وائمہ کے اہداف کی تکمیل کا ذریعہ ہے۔اس لیے ایسی تحقیقات سامنے لائیں، جوآج کے اس پروپیگنڈوں کے جواب میں مکتب اہل بیت کی ترجمانی اور دفاع کرسکیں اس مکتب میں حضرت زہرا سلام اللہ علیہا جیسی شخصیات ہیں، جو اس مکتب کے کامل نمونے اور دوسروں کی تربیت کرنے والی ہستیاں ہیں۔