اگر قرآن ہی نہیں آتا تو دیگر علوم کے جاننے سے کیا فائدہ:حجۃ الاسلام سید حسن اصل نژاد

حجۃ الاسلام والمسلمین حسن اصل نژاد نے ابتدائے کلام میں بیان کیا کہ ہمارے بزرگوں نے نصیحت کی ہے کہ طالب علم بننے سے پہلے قرآن کریم حفظ کریں ۔ اگر قرآن ہی نہیں آتا تو دوسرے علوم کے جاننے سے کیا فائدہ ہو گا۔

ادارۂ تنظیم المکاتب کے زیر اہتمام بانیٔ تنظیم المکاتبؒ ہال گولہ گنج میں یک روزہ تلاوت و قرأت قرآن کلاسز منعقد ہوئے، جس میں جامعۃ المصطفیٰ ؐ العالمیہ انڈیا کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر ، اکسپرٹ قاری حجۃ الاسلام والمسلمین سید حسن اصل نژاد نے استاد اور ٹرینر کے فرائض انجام دئیے۔

تلاوت قرآن کریم سے پروگرام کا آغاز ہوا۔ حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا سید صفی حیدر زیدی سکریٹری تنظیم المکاتب نے افتتاحی تقریر کرتے ہوئے فرمایا: تلاوت و قرأت قرآن کریم کے سلسلہ میں قوم کے موجودہ ناگفتہ بہ حالات کسی سے پوشیدہ نہیں ہیں ، تجوید و فنون قرأت سے لوگوں کی ناواقفیت کا احساس کافی عرصہ سےتھا۔ جامعۃ المصطفیٰ ؐ العالمیہ نے افاضل کو تجوید و قرأت سکھائی اور انہیں صاحب صلاحیت بھی بنایا ۔ حجۃ الاسلام و المسلمین آقائے رضا شاکری دام عزہ جب جامعۃ المصطفیٰ ؐ کے نمایندہ کی حیثیت سے ہندوستان آئے اور تنظیم المکاتب میں تشریف لائے تو میں نے ان سے عرض کیا کہ آپ نے ہمارے افاضل کو تجوید اور قرأت میں ماہر استاد بنا دیا ہے لیکن ان میں سے زیادہ تر افاضل یہاں معلم قرآن نہیں ہیں بلکہ ہمارے بچے مکاتب اور مدارس میں یا پھر گھروں میں قرآن سیکھتے ہیں لہذا تجوید و قرأت کا کلاس ان مدرسین و معلمات کے لئے رکھا جائے تا کہ ہمارے بچے صحیح قرآن کریم پڑھ سکیں ۔الحمد للہ انہوں نے اکسپرٹ قاری حجۃ الاسلام والمسلمین آقائے سید حسن اصل نژاد کو بھیجا ہےجنکو 35 سال سے تلاوت و قرأت کی تعلیم دینے کا تجربہ ہے اورانکو 70 سے زیادہ طریقوں سے قرآن کریم کی تلاوت اور قرأت سیکھنے اور یاد کرنے کا ہنر آتا ہے۔ ہمیں افتخار ہے کہ تجوید قرآن کی کتاب سب سے پہلے تنظیم المکاتب سے شائع ہوئی۔ ادارہ تنظیم المکاتب نے تجوید، قرأت اور حفظ قرآن کی تعلیم میں نمایاں خدمات انجام دی ہیں ۔

حجۃ الاسلام والمسلمین سید حسن اصل نژاد نے ابتدائے کلام میں فرمایا : ہمارے بزرگوں نے نصیحت کی ہے کہ طالب علم بننے سے پہلے قرآن کریم حفظ کریں ۔ اگر قرآن ہی نہیں آتا تو دوسرے علوم کے جاننے سے کیا فائدہ ہو گا۔ علماء جانتے ہیں کہ قرآنی علوم بہت زیادہ ہیں ہم نے 114 بحثوں میں انکا خلاصہ کیا ہے۔ جنمیں سے ایک رسم الخط ہے اور ایک علم قرأت ہے۔ بعدہ استاد قرآن کریم آقائے اصل نژاد زید عزہ نے تین کلاسز لیں ۔ صبح ۱۰ بجے سے اذان ظہرتک، دن میں دو بجے سے ساڑھے تین بجے تک اور چار بجے سے اذان مغرب تک ۔ جنمیں انہوں نے تلاوت و قرأت قرآن کریم کے سلسلہ میں انتہائی مفید مطالب بیان کئے۔

جامعہ امامیہ کے طلاب نےاجتماعی تلاوت قرآن کریم، نشید امام زمانہؑ اور تواشیع اسماء حسنہ پڑھی ۔ مولوی سہیل مرزا متعلم جامعہ امامیہ، مولوی علی رضا متعلم جامعہ امامیہ کے علاوہ مدرسہ تجوید و قرأت لکھنؤ کے طلاب قاری مرزا محمد عباس، قاری ناظم حسین، قاری رضا حسین، قاری واصف عباس، قاری علی رضا ، قاری یونس عباس نےتلاوت قرآن کریم کا شرف حاصل کیا۔ جنکو سربراہ تنظیم المکاتب مولانا سید صفی حیدر زیدی نے سراہا اور انعام سے نوازا۔

پروگرام میں علماء و افاضل، طلاب مدارس ،ائمہ جماعت، لکھنؤ اور قرب و جوار کے مکاتب امامیہ کے مدرسین ومعلمات اور گھروں میں قرآن سکھانے والے مومنین و مومنات نے کثیر تعداد میں شرکت کی ۔ جنمیں مندرجہ ذیل اسمائے گرامی خاص طور سے قابل ذکر ہیں مولانا انجینیئر سید در الحسن رضوی، مولانا سید سرتاج حیدر زیدی سلطان المدارس لکھنؤ، مولانا سید تنویر عباس ادارۂ البینات لکھنؤ، معروف مبلغ مولانا سید فیض عباس مشہدی ، مولانا سید محمد مہدی رضوی استاد حوزہ علمیہ حضرت غفرانمآبؒ لکھنو ، مولانا فیضان جعفر استاد مدرسہ عقیلہ بنی ہاشم لکھنؤ، مولانا عمران حیدر استاد جامعہ امام باقر علیہ السلام لکھنو، قاری عیسیٰ مدرسہ تجوید و قرأت لکھنو، مولانا سید ابن عباس بارہ بنکی، مولانا سید صحبان حیدر زید پور، مولانا تفسیر حسن صدرالافاضل، مولانا ڈاکٹر سید محمد راحم رضوی، مولانا شاہد رضا امام جماعت چھوٹی مسجد، مولانا مہدی رضا امام جماعت جعفریہ مسجد جعفریہ کالونی، مولانا سلمان ، مولانا نجم الحسن ، مولانا سید باقر رضا زیدی ، مولانا سید نقی عسکری رکن مجلس انتظام تنظیم المکاتب نے مترجم کے فرائض انجام دئیے اور مولانا اعجاز حسین انسپکٹر تنظیم المکاتب نے نظامت کے فرائض انجام دئیے۔

آخر میں مولانا سید صفی حیدر زیدی سکریٹری تنظیم المکاتب نے کلاسز کی کامیابی پر دعائیہ کلمات کہے اور استغاثہ امام زمانہ علیہ السلام پر کلاسز اختتام پزیر ہوئے۔