انقلاب اسلامی ایران کی 44 ویں سالگرہ کی مناسبت سے جامعۃ المصطفی العالمیہ کے زیرا ہتمام اسلام آباد پاکستان میں عظیم الشان سیمینار کا انعقاد کیا گیا، سیمینار میں پاکستان بھر سے بڑی تعداد میں علمائے کرام نے شرکت کی۔
تفصیلات کے مطابق، سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے سربراہ امام خمینیؒ ٹرسٹ، سابق ممبر اسلامی نظریاتی کونسل اور معروف عالم دین علامہ سید افتخار حسین نقوی نے کہا کہ انقلابِ اسلامی ایران نے دنیا بھر کے مظلومین، مستضعفین اور محرومین کی حمایت کی ہے اور فلسطین اور لبنان کی مسلم سرزمین کو صیہونیوں کے پنجوں سے آزاد کرانے اور وہاں مقاومت کی حمایت میں اہم کردار ادا کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایک وقت تھا اسرائیل جب چاہتا تھا اہل فلسطین پر ظلم و جبر کے پہاڑ توڑ دیتا تھا امام خمینی ؒ نے اہل فلسطین کی عملی مدد فرمائی۔ انقلاب اسلامی کے آثار میں دینی و قومی غیرت، اللہ پر ایمان اور وحدت امت کا پیغام ہے۔انقلاب اسلامی کے خلاف ہونے والی ہر سازش ناکام ہو گی اور آخری حملہ تمام جو دشمنان انقلاب نے ملکر کیا وہ بھی ناکام ہو چکا ہے اور ایران کی غیور ملت انقلاب اسلامی کے ساتھ کھڑی ہے۔
سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے امام جمعہ اسلام آباد علامہ شیخ محمد شفاء نجفی صاحب نے کہا کہ انقلاب اسلامی کی برکات میں سے ہے کہ پاکستان میں بڑے پیمانے پر نماز جمعہ کے خطبات مقامی زبان میں دینے کو رواج دیا۔ دعاؤں کے کلچر کو فروغ ملا۔ آج دنیا بھر میں علماء کی عزت ہے اور یہ انقلاب اسلامی کی برکات میں سے ہے۔
انہوں نے کہا کہ انقلاب کے بعد اسلامی اقدار مستحکم ہوئیں اور انقلاب نے عالم اسلام کو جوڑا ہے۔ انقلاب اسلامی نے پچھلی چار دہائیوں میں شاندار ترقی کی ہے۔ جامعۃ المصطفی العالمیہ شعبہ تعلقات عامہ کے سربراہ اور پروگرام کے میزبان مولانا انیس الحسنین خان نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایران کی غیور قوم نے امام خمینیؒ کی قیادت میں عظیم الشان اسلامی انقلاب برپا کیا اور استعمار کو ناکام کیا۔ امام خمینیؒ نے احکام الہیہ کو اللہ کی زمین پر نافذ کیا اور اسلامی حکومت قائم فرمائی۔ انقلاب اسلامی کا اہم پیغام وحدت امت ہے کہ مسلمان باہمی لڑائیاں چھوڑ کر ایک ہو جائیں اور ان قوتوں سے جنگ کریں جنہوں نے مسلمانوں کے حقوق اور زمینوں کو غصب کر رکھا ہے۔ آج رہبر معظم مدظلہ العالی کی قیادت میں انقلاب اسلامی ایک عالمی طاقت بن چکا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جامعۃ المصطفی انقلاب اسلامی کی عظیم برکات میں سے ایک برکت ہے جس کے ذریعے مذہب اہلبیت ؑ کے علوم و معارف کی نشرو اشاعت ہو رہی ہے۔
سیمینار سے برجستہ علمائے کرام نے خطاب کیا اور انقلاب اسلامی کی برکات کو نعمت قرار دیتے ہوئے اس انقلاب کو انقلاب امام زمانہ ؑ کا پیش خیمہ قرار دیا۔ علمائے کرام نے دشمنان انقلاب کی سازشوں اور اسلام دشمن قوتوں کے غیر انسانی اقدامات کی مذمت کی اور کہا کہ انقلاب کو کوئی طاقت کمزور نہیں کر سکتی کیونکہ انقلاب کی جڑیں عوام میں ہیں اور ایران کی غیور ملت انقلاب کی حفاظت کر رہی ہے۔
خطباء نے مزید کہا کہ جب ایرن پر آٹھ سال تک براہ راست حملہ کر کے انقلاب کے نقوش کو نہیں مٹایا جا سکا تو آج جب انقلاب ایک تن آور درخت بن چکا ہے اسے کسی بھی طور پر نقصان نہیں پہنچایا جا سکتا۔ رہبر معظم مدظلہ العالی اور دیگر علمائے کرام کی صالح قیادت انقلاب اسلامی کا دانشمندی سے دفاع کررہی ہے اور انقلاب دن دوگنی رات چگنی ترقی کر رہا ہے۔
واضح رہے کہ اس عظیم الشان سمینار میں انقلاب اسلامی کی سائنس و ٹیکنالوجی کے میدان میں ترقی کے موضوع پر ایک کتابچہ بعنوان 4 دہائیوں کی چند کامیابیاں کی رونمائی بھی کی گئی جسے علمائے کرام نے سراہا۔